پاکستان کے دورے سے انکار کے بعد متحدہ عرب امارات کو ہندوستان کے لیے غیر جانبدار مقام کے طور پر ‘چنایا’

ہندوستان کے چیمپیئنز ٹرافی کے میچوں کے بارے میں موجودہ غیر یقینی صورتحال کے ممکنہ خاتمے میں، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو مبینہ طور پر ٹورنامنٹ میں بلیو شرٹس کے فکسچر کے لیے غیر جانبدار مقام کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جس کی میزبانی اگلے سال پاکستان کرے گا۔

ذرائع نے اتوار کو جیو نیوز کو بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی اور یو اے ای کرکٹ بورڈ کے سربراہ شیخ نہیان بن مبارک النہیان کے درمیان ہفتہ کی رات گھوٹکی میں ہونے والی ملاقات میں نیوٹرل وینیو کا معاملہ طے پایا۔

یہ پیش رفت نقوی کے اس اعلان کے ایک دن سے بھی کم وقت میں ہوئی ہے کہ مذکورہ معاملے پر فیصلہ آج تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔

اس ہفتے کے شروع میں، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اعلان کیا تھا کہ مردوں کی 2025 چیمپئنز ٹرافی ایک ہائبرڈ ماڈل کے تحت منعقد کی جائے گی، جس میں ہندوستان اپنے میچ میزبان ملک کے بجائے کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے گا۔

یہ مسئلہ پی سی بی اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے درمیان تنازعہ کا باعث بنا تھا کیونکہ مؤخر الذکر کی جانب سے سیکورٹی خدشات اور سیاسی تناؤ کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کیا گیا تھا۔

بدلے میں، پی سی بی نے ابتدائی طور پر ایک نام نہاد ہائبرڈ ماڈل پر چیمپئنز ٹرافی کھیلنے سے انکار کر دیا تھا، لیکن اس شرط پر تصفیہ کے بعد پیچھے ہٹ گئے کہ دونوں فریق 2027 تک کسی بھی ملک کی میزبانی میں ہونے والے مستقبل کے تمام میچوں کے لیے اپنے میچ غیر جانبدار مقامات پر کھیلیں گے۔

تاہم، دونوں فریقوں اور آئی سی سی کے درمیان کافی بات چیت اور غور و خوض کے بعد اتفاق رائے پایا گیا۔

19 دسمبر کو آئی سی سی کی طرف سے جاری کردہ بیان کو پڑھا، “2024-2027 کے حقوق سائیکل کے دوران آئی سی سی ایونٹس میں کسی بھی ملک کی میزبانی میں ہندوستان اور پاکستان کے میچ غیر جانبدار مقام پر کھیلے جائیں گے۔”

معاہدے کے تحت – جس کا اطلاق بھارت کی میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025، اور بھارت اور سری لنکا کی میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 تک ہو گا – غیر جانبدار مقام کا انتظام 2028 میں ہونے والے خواتین کے ٹی 20 ورلڈ کپ پر بھی لاگو ہو گا۔ میزبانی کے حقوق پاکستان کو دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کی حکومت نے قومی کرکٹ ٹیم کو 10 سال سے زائد عرصے سے دوطرفہ مقابلوں کے لیے پاکستان کے سفر پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

روایتی حریف صرف ون ڈے اور ٹی 20 ورلڈ کپ جیسے آئی سی سی کے کثیر القومی مقابلوں میں ملتے ہیں، آخری دو طرفہ سیریز کے ساتھ جب پاکستان نے 2012-13 میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔

ہندوستان نے آخری بار 2008 کے ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس نے 18 سال سے سرحد پار کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں