وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو انکشاف کیا کہ پاکستان اپنے بے پناہ معدنی وسائل کو نکالنے کے لیے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار دبئی میں پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی مدد سے میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا۔
اپنی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ پاکستانی معیشت کی میکرو لیول کی بنیاد گزشتہ سال میں بتدریج بہتر ہوئی ہے کیونکہ جنوری کے مہینے میں مہنگائی 2.4 فیصد تھی اور ماہ بہ ماہ بینک کا پالیسی ریٹ بینک 12 فیصد تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں بہتری آئی ہے اور غیر ملکی ترسیلات زر 3 بلین ڈالر کی سطح کو چھو گئیں جو ایک ریکارڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو سخت معاشی چیلنجز پر قابو پانا ہو گا، حکومت معاشی ترقی کے ہدف کے ساتھ درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوششیں کان کنی اور معدنیات سمیت کچھ اہم شعبوں پر مرکوز ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کھربوں ڈالر مالیت کی ملکی معدنیات سے فائدہ اٹھانے کے لیے کان کنی کے شعبے میں زیادہ پیش رفت نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور اہم شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اس شعبے میں نوجوانوں کی مناسب تربیت ہے جو ملک کی معیشت کو بدلنے میں مدد دے سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی کی عمر 15-30 سال تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان زراعت کے شعبے میں بے پناہ وسائل سے مالا مال ہے لیکن گزشتہ کئی دہائیوں میں فی ایکڑ پیداوار معمولی رہی کیونکہ فصلوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے جدید تکنیک اور ٹیکنالوجی متعارف نہیں کروائی گئی۔
کئی ممالک چاول، چینی، کپاس اور گندم کی پیداوار میں پاکستان سے آگے نکل گئے اور ہم اپنے پڑوسی ممالک سے پیچھے رہ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت زراعت سے متعلق مختلف شعبوں میں تربیت کے لیے 1000 تازہ زرعی گریجویٹس کو چین بھیجنے کے لیے ایک پروگرام کو فنڈ فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین سے واپس آنے کے بعد یہ طلباء جدید علم سے آراستہ ہو کر ملک کی زرعی پیداوار بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کو بہتر اقتصادی ترقی حاصل کرنے کے لیے اپنی زرعی پیداوار کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
“ہمیں پوری لگن اور عزم کے ساتھ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم معیشت کے نتائج حاصل کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ سکیں،” انہوں نے کہا کہ معاشرے کو زندگی کے ہر شعبے میں تبدیل کرنے کے لیے ٹیم ورک کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اپنے اقتصادی پروگرام میں کاروباری رہنماؤں کی تجاویز کو شامل کرے گی۔